اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے متنازع بیان پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ امت شاہ نے دعویٰ کیا کہ ملک میں دراندازی کی وجہ سے مسلم آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔ وہیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلین اور کانگریس نے اس بیان پر سوال اٹھایا ہے۔ ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے شاہ کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیا تو کانگریس نے کہا کہ ان کی پارٹی گذشتہ 11 برسوں سے برسراقتدار ہے تو وہ کس پر الزام لگا رہے ہیں؟
اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے وزیر داخلہ امت شاہ کے دعوے کو غلط قرار دیا۔ ایم آئی ایم سربراہ نے کہا کہ 'امت شاہ وزیر داخلہ ہوتے ہوئے جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ 1951 سے 2011 تک مسلمانوں کی آبادی میں صرف 4.04 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وہیں کانگریس کے ترجمان پون کھیرا نے کہا کہ وزیر داخلہ کا تبصرہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کی حکومت گذشتہ 11 برسوں سے غیر فعال ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا۔ کھیرا نے کہا کہ شاہ نے یہ بیان جان بوجھ کر آئندہ اسمبلی انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے دیا ہے۔
پون کھیرا نے امت شاہ کے ذریعہ ایکس پوسٹ کو ڈلیٹ کیے جانے پر بھی انہیں نشانہ بنایا۔ کھیرا نے کہا کہ وزیر داخلہ انتخابات سے پہلے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن ان کا یہ داؤ الٹا پڑ گیا اور انہیں اپنی پوسٹ ڈلیٹ کرنی پڑی۔ کانگریس پارٹی نے کہا کہ اس سے حقیقت مٹ نہیں سکتی۔
کانگریس پارٹی نے کہا کہ سنہ 2005 اور سنہ 2013 کے درمیان کانگریس پارٹی نے 88,792 بنگلہ دیشی شہریوں کو ملک بدر کیا، جب کہ بی جے پی نے گذشتہ 11 سالوں میں 10,000 سے بھی کم کو ملک بدر کیا۔ پون کھیرا نے کہا کہ ہماری حکومت نے اچھا کام کیا، لیکن ہم نے اس کے بارے میں کوئی شور نہیں مچایا۔
وہیں امت شاہ نے پوسٹ ڈلیٹ کرنے پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ اس اکاؤنٹ سے تقریر کو لائیو ٹویٹ کرتے ہوئے ٹائپنگ کی غلطی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 2001 اور 2011 کے درمیان مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کی شرح 24.6 فیصد تھی (نہ کہ کل مسلم آبادی، جیسا کہ پہلے پوسٹ کیا تھا)۔ شاہ نے کہا کہ ہمارا ملک دھرم شالہ نہیں ہے۔ مودی حکومت دراندازوں کا پتہ لگانے، انہیں ڈلیٹ کرنے اور ملک بدر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
امیت شاہ نے اپنے پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ 1951 سے 2011 کی مردم شماری میں تمام مذاہب کی آبادی بڑھنے میں فرق بنیادی طور پر دراندازی کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس عرصے کے دوران مسلمانوں کی آبادی میں 24.6 فیصد اضافہ ہوا، جب کہ ہندؤں کی آبادی 4.5 فیصد کم ہوئی۔ شاہ نے کہا کہ یہ فرق شرح تولیدی کی وجہ سے نہیں ہے، بلکہ دراندازی کی وجہ سے ہے، جو بنیادی طور پر پاکستان اور بنگلہ دیش سے ہوئی ہے۔
آپ کا تبصرہ